حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،امام رضا علیہ اسلام کی حیات مبارک سے انسان کو زندگی بسر کرنے کے جو آداب ملتے ہیں ان میں ایک یہ بھی ہیکہ اگر عیش و عشرت میسر ہو تب بھی دین و ایمان کے اعتبار سے زندگی بسر کرنی چاہئے۔۔۔ ‘تاریخ اسلام کا بیان’ کے زیر عنوان خطبات کی سیریز کے تحت مولانا شہوار نقوی نے مولا امام رضا کی ولادت کی مناسبت سے امام رضا کی ہی زندگی کو اپنے خطاب کا موضوع بنایا۔ مولانا شہوار نے امام رضا کے دور امامت کے سیاسی حالات، خلیفہ وقت مامون رشید کے اہل بیت کے تئیں بغض و حسد اور سازشوں اور امام کےطرز زندگی پر تفصیل سے روشنی ڈالی۔
امروہا میں ‘جامعہ ہدا’ میں سامعین سے خطاب کرتے ہوئے مولانا شہوار نے بتایا کہ مامون رشید نے اپنے بھائی امین کو قتل کرکے اپنی حکومت کو تو وسعیع کرلیا تھا لیکن اسے اسکو باقی اور سلامت رکھنے کی فکر تھی۔ اس اندیشے میں کہ خاندان اہل بیت کی فرد امام رضا کہیں اسکی حکومت کے لئے خطرا نہ بن جائیں مامون رشید نے امام رضا کو اپنی بیٹی سے عقد کرنے اور انہیں ولی عہدی قبول کرنے پر راضی کرلیا۔ امام نے کچھ شرطوں کے ساتھ اسکی دامادی اور ولی عہدی کو قبول کرلیا۔ امام نے کہا کہ وہ حکومت کے امور میں مداخلت نہیں کریں گے اور خلیفہ کو دینی معاملات میں دخل اندازی سے باز رہنا ہوگا۔ امام نے اہم شرط یہ رکھی کہ وہ شاہی محل میں قیام نہیں کریں گے بلکہ جس سادہ مکان میں قیام پزیر ہیں اسی میں رہتے رہیں گے۔
امام نے خلیفہ وقت کی دامادی اور ولی عہدی کے دوران بھی اپنے دینی رہن سہن اور سادہ طرز زندگ کو تبدیل نہیں کیا۔ مامون رشید امام سے کتنی محبت کرتا تھا اسکی قلعی اس وقت کھل گئی جب اس نے عید کی نماز کی امامت کے لئے امام کو راضی کرلیا۔ جب امام عید کی نماز کے لئے گھر سے روانہ ہوئے تو انکے پیچھے عوام کا ہجوم تھا۔ خلیفہ کے جاسوسوں نے اسے خبردار کیا کہ اگر امام رضا نماز پڑھانے میں کامیاب ہو گئے تو امام کی جانب مائل ہونے والے عوام اسکی حکومت کا تختہ الٹ دیں گے۔ خوف زدہ ہو کر اس نے امام کے پاس پیغام بھیجا کہ آپ نماز پڑھائے بغیر لوٹ جائیں عید کی نماز کی امامت وہ خود کریگا۔ اس طرح خاندان اہل بیت سے اسکی محبت کی قلعی کھل گئی۔
امام رضا کے کچھ حکیمانہ اقوال یہ ہیں۔
- دولت و ثروت ہوتے ہوئے درویشی اختیار کرنا مردان خدا کی نشانی ہے
- جسکا یقین کامل ہوتا ہے اسکا ایمان بھی پایہ تکمیل کو پہونچتا ہے۔
- چھینک جسم کی ساری کثافت کو دور کرتی ہے اور سات روز تک موت سے امان دیتی ہے۔
- جو شخص اپنے گناہوں کے کفارے کے لئے کچھ نہ کرسکتا ہو تو محمد اور آل محمد پر زیادہ سے زیادہ درود پڑھے اس سے اسکے گناہ جھڑ جائیں گے۔
- قرآن پڑھنے، شہد کھانے اور دودھ پینے سے حافظہ بڑھتا ہے۔
آپ کا تبصرہ